افغان طالبان

خواہش ہے بین الافغان مذاکرات میں اسلام آباد اپنا کردار ادا کرے،افغان طالبان

دوحا(ڈیلی مسلم ورلڈ) افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ طالبان قیام امن کے لیے جلد بین الافغان مذاکرات

شروع کرنا چاہتے ہیں اور ہماری خواہش ہے کہ پاکستان پہلے کی طرح ان مذاکرات میں اپنا کردار اداکرئے۔ اپنے ایک انٹرویو

میں افغان طالبان کے قطر میں سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ افغان حکومت کو چاہیے تھا کہ طالبان قیدیوں کو

دوحہ امن مذاکرات کے تحت بہت پہلے رہا کر دیتی لیکن اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے جب بین الافغان مذاکرات شروع ہونے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ افغان حکومت نے جو لویہ جرگہ بلایا تھا اس نے بھی یہی فیصلہ کیا کہ قیدیوں کو رہا کر دیا جائے حالانکہ یہ جرگہ

افغانستان کے ایک حصے کی بھی مکمل نمائندگی نہیں کررہا تھا مگر قیام امن کے لیے ہم نے اسے تسلیم کیا اب بین الافغان مذاکرات

کا پہلا دور قطر میں ہوگا جس کے بعد فیصلہ ہو گا کہ مذاکرات کے دور کہاں ہو سکتے ہیں ہماری خواہش ہے پاکستان بھی امن

مذکرات کی میزبانی کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مطالبات واضح ہیں جس میں افغانستان میں اسلامی حکومت کی بنیاد ہے.

ہمیں امید ہے کہ افغان عوام انکلوسیو حکومت کی بنیاد مانیں گے کیونکہ وہاں سب مسلمان ہیں اور وہ بھی یہی چاہتے ہیں،

بین الافغان مذاکرات سے قبل جنگ بندی کے حوالے سے سوال کے جواب میں سہیل شاہین نے بتایا کہ یہ موضوع مذاکرات کا حصہ ہے

اور جب یہ شروع ہو جائیں تب ہی جنگ بندی پر بات ہو سکتی ہے مذاکرات شروع ہونے سے پہلے جنگ بندی پر

بات کرنا قبل از وقت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری پالیسی ہے کہ کسی دوسرے شخص یا گروپ کو

امریکہ کا اتحادی بن کر افغان سرزمین استعمال نہ کرنے دیں،یہ بات کہ افغان سرزمین کو کوئی گروپ یا شخص اپنے مقاصد

کے لیے استعمال نہیں کرے گا، دوحہ امن معاہدیکا حصہ ہے ہماری صفوں میں غیر ملکی جنگجو موجود نہیں یہ افغان حکومت

کا صرف دعویٰ ہے ، ان کے پاس ثبوت نہیں ہمارے ساتھ جتنے لوگ ہیں وہ افغانستان ، آزادی اور اسلامی نظام کے لیے لڑتے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان افغان طالبان کا کہنا تھا کہ افغان مسئلے کو پر امن طریقے سے حل کرنے لیے پاکستان کا

کردار پہلے بھی اہم تھا اور اب بھی ضروری ہے پاکستان نے ہمیشہ چاہا کہ اس مسئلے کو پر امن طریقے سے حل کیا جائے.

اور ان کا اس میں ایک مثبت کردار رہا ہے‘انہوں نے بتایا کہ بین الافغان مذاکرات میں ہر چیز پر بات ہو گی .

اور یہ بھی کہ مذاکرات کے آئندہ دور پاکستان سمیت کسی بھی ملک میں ہو سکیں۔