میرا جسم میری مرضی

“میرا جسم میری مرضی” خلیل الرحمان قمر کا دبنگ جواب

لاہور (مسلم ورلڈ) نجی ٹی وی پروگرام کی غیر شائستہ گفتگو پر مبنی کلپ کو میں نے تقریبا 10 بار سنا ہے۔ خلیل الرحمان قمر نے جو زبان استعمال کی وہ کسی صورت میں بھی مناسب نہیں لیکن محترمہ ماروی سرمد صاحبہ نے جسطرح ان کی بات کے دوران ان کو ٹوکا اور ماچس کی تیلی پھینکی اور مسلسل ایک فقرہ ” میرا جسم میری مرضی ” بولتی گیئں یہ بھی گفتگو کے آداب کے خلاف ہے۔

پروگرام کی اینکر پرسن بار بار مھترمہ سے گذارش کر رہی ہیں کہ وہ خلیل الرحمان قمر صاحب کی بات مکمل ہونے دیں لیکن ماروی سرمد صاحبہ مسلسل ان کو چڑائے جا رہی ہیں۔ حالانکہ خلیل الرحمان قمر صاحب عدالت عالیہ کے فیصلہ کا حوالہ دے رہے تھے اور احترام سے محترمہ کو پکار رہے تھے۔

ٹی وی چینلز کو پیمرا کیطرف سے احکامات ہونے چاہئیں کہ اس طرح کی گفتگو کو سنسر کریں ۔ ہم اپنے بچوں کو کیا سنا رہے ہیں ؟ اور کیا سکھا رہے ہیں؟ خلیل الرحمان قمر صاحب کی گفتگو قابل مذمت ہے لیکن محترمہ ماروی سرمد صاحبہ کا رویہ اور لہجہ اور انداز بھی بلکل اسی طرح قابل مذمت ہے۔

جب ہمارے بڑے یہ ہیں تو ہم اپنے بچوں سے تمیز کی خاک توقع رکھیں ۔ اتنا تو شعور خود میں پیدا کریں کہ دوسرے بندے کی بات کو حوصلے سے سنیں اور پھر اپنی باری پر سلجھے ہوئے طریقے سے جواب دیں۔ یہاں واضح نظر آ رہا ہیکہ محترمہ ایسی صورتحال کو پیدا کرنا چاہ رہی تھیں اور وہ کامیاب رہیں ۔