وزیراعظم

وزیراعظم نے شجر کاری مہم 2020 کا افتتاح کر دیا

میانوالی(مسلم ورلڈ) وزیراعظم عمران خان نے موسم بہار کی شجر کاری مہم برائے 2020 کا افتتاح کر دیا۔ عمران خان نے میانوالی کے علاقے کندیاں میں موسم بہار کی شجر کاری مہم کا آغاز کیا۔

اس موقع پر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وزیراعظم ہاو¿س کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ شجرکاری مہم کا مقصد جنگلات کی بحالی اور دشت شدتی کو کنٹرول کرنا ہے، اسی مناسبت سے شجرکاری مہم کا عنوان جنگلات کی بحالی رکھا گیا ہے،

کندیاں میں وزیراعظم عمران خان کو حکام کی جانب سے موسم بہار کی شجر کاری مہم کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔اس موقع پر وزیر اعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘شجرکاری کی اہمیت کے حوالے سے ہمیں اپنے بچوں کو پڑھانے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں 12 موسم ہیں، ہر طرح کا پھل ہمارے ملک میں پیدا ہوتا ہے، ہماری غلطی ہے کہ ہم نے اللہ کی دی ہوی نعمتوں کو صحیح طریقے سے استعمال نہیں کیا’۔

انہوں نے کہا کہ ‘میں نے اپنی زندگی میں دیکھا پاکستان میں لوگوں کو اپنے جنگلات تباہ کرتے ہوئے’۔انہوں نے وزیر اعلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘جن مجرمان نے ہمارے جنگلات کو تباہ کیا ہے انہیں پکڑ کر جیل میں ڈالیں’۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ‘جگلات ہی نوجوانوں کا مستقبل ہے، یہ جنگل آپ کو نوکریاں دلائے گا جس کا اندازہ آپ کو آئندہ سالوں میں ہوگا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘کندیاں میں بیری لگا رہے ہیں اور اس کے شہد کی دنیا میں سب سے زیادہ مانگ ہے اور لوگ سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں بیری کے شہد پر، اس سے خوشحالی آئے گی’۔انہوں نے کہا کہ ‘پنجاب حکومت میانوالی پر پیسہ خرچ کر رہی ہے، ہم یہاں کے اسکول اور ہسپتال ٹھیک کر رہے ہیں اور پانی کا مسئلہ بھی حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں’۔

اپنے دورے کے دوران وزیراعظم مہمان خصوصی کی حیثیت سے نمل یونیورسٹی کے سالانہ جلسہ تقسیم اسناد میں بھی شرکت کریں گے۔ حال ہی میں بیلجیئم کے ٹی وی چینل وی آر ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے پاکستان میں 10 ارب درخت لگانے کا ہدف طے کیا ہے جس سے ماحول اور جنگلات بہتر ہوں گے اور جنگلی حیات بھی واپس آئیں گے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ متاثر ہوگا کیونکہ اس کا انحصار دریاں پر ہے اور اس کے دریاں میں 80 فیصد پانی گلیشیئرز سے آتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے یہ گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں اور یہ ہماری لیے تشویش ناک ہے۔