فواد چوہدری

بھنگ کو مثبت مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا ، فواد چوہدری

اسلام آباد(ڈیلی مسلم ورلڈ) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت خود بھنگ کی کاشت کرے گی اور اسے مثبت مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا،ہمیں صنعتی طور پر بھنگ کی کاشت کا لائسنس ملا ہے، بنیادی طور پر اس پودے میں کینابیڈائل نامی ایک کیمیائی مرکب موجود ہوتا ہے، یہ مرکب شدید درد میں مریضوں کو آرام پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اس سے کینسر سمیت مختلف ادویات بنتی ہیں، حکومت خود بھنگ کی پیداوار پر مزید ریسرچ اور سیف گارڈ بھی طے کرے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے وزارت سائنس کی نوعیت اور ہیئت تبدیل کردی ہے، یہ وزیراعظم کی حمایت کی وجہ سے ہم اپنے اہداف حاصل کرسکے ہیں،ہم پاکستان میں بہت لمبے عرصے کے بعد قابل تجدید توانائی کی پالیسی لائے ہیں، کوشش ہے کہ 10 سال میں ہم قابل تجدید توانائی کے ذرائع بنا سکیں۔ پاکستان میں ٹرانسپورٹ کے نظام میں اصلاحات لارہے ہیں، بیٹری پر گاڑیوں کا منتقل ہونا ترقی کی جانب قدم ہے، ٹرانسپورٹ کے شعبے میں بیٹریوں سے انقلاب آئے گا، آئندہ سال سے الیکٹرک بسوں کی پاکستان میں اسمبلنگ شروع ہوگی، کوشش ہے اسلام آباد وہ پہلا شہر بنے جس کی پبلک ٹرانسپورٹ الیکٹرک بسسز پر چلی جائے، رواں سال 20 برقی کاریں امپورٹ کریں گے، خواتین کے لیے الیکٹرک بائیکس متعارف کرارہے ہیں۔

ابھی ہم تاروں اور کھمبوں پر اربوں روپے خرچ کر رہے ہیں، مستقبل میں گھر بھی لیتھیم بیٹریز پر منتقل ہوسکیں گے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کسانوں کے لیے بھی جدید ٹیکنالوجی متعارف کرارہے ہیں۔ ہماری زراعت کے حوالے سے نان غیر روایتی طریقے پر توجہ مرکوز ہوگی، ایسی زراعت کو مکمل ٹیکنالوجی پیکیج دیا جائے گا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ کل ہمیں صنعتی طور پر بھنگ کی کاشت کا لائسنس ملا ہے، بنیادی طور پر اس پودے میں کینابیڈائل نامی ایک کیمیائی مرکب موجود ہوتا ہے، یہ مرکب شدید درد میں مریضوں کو آرام پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اس سے کینسر سمیت مختلف ادویات بنتی ہیں، اس سے ایک ریشہ بھی بنتا یے جو ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے مفید ہے، چین 40 ہزار جب کہ کینیڈا ایک لاکھ ایکڑ پر اس کی کاشت کر رہا ہے، ملک میں کپاس کی پیداوار کم ہونے کی وجہ سے یہ پودا ٹیکسٹائل انڈسٹری کی ضروریات کو پورا کر سکے گا۔

ہماری کمرشل منصوبہ بندی میں کوشش ہے کہ اگلے 3 برسوں میں اس کی مارکیٹ ایک ارب دے سکے، پوٹھوہار کا علاقے کی آب و ہوا اس کی پیداوار کے لیے موزوں ہے۔ حکومت اب خود بھنگ کی کاشت کرے گی اور فی الحال خود بھنگ کی پیداوار پر مزید ریسرچ اور سیف گارڈ بھی طے کرے گی۔