حکومت سندھ

محکمہ شماریات نے مردم شماری 2017 کے اعدادو شمار کی سرکاری طور پر اشاعت نہیں کی ،پیپلز پارٹی اور حکومت سندھ

اسلام آباد( ڈیلی مسلم ورلڈ ) پاکستان پیپلز پارٹی اور حکومت سندھ نے بلدیاتی انتخابات کے لئے حلقہ بندیاں کرانے کے معاملے پر الیکشن کمیشن کے سامنے موقف اختیار کیا ہے کہ محکمہ شماریات نے مردم شماری 2017 کے اعدادو شمار کی سرکاری طور پر اشاعت نہیں کی لہذا الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے تحت آبادی کے غیر حتمی اعداد وشمارپر انتخابات نہیں کر وا سکتا،

جبکہ ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ ا لیکشن کمیشن حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی کے موقف پر آئین اورقانون کے مطابق مناسب فیصلہ کرے گا

۔پیر کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں سندھ لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا ایک اجلا س منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن اور الیکشن کمیشن کے افسران کے علاوہ حکومت سندھ افسران اور پیپلزپارٹی کے رہنماﺅں نے شرکت کی ،پاکستان پیپلزپارٹی اور حکومت سندھ کے نمائندگان نے موقف اختیار کیا کہ چونکہ محکمہ شماریات نے مردم شماری 2017 کے اعدادو شمار کی سرکاری طور پر اشاعت نہیں کی لہذا الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے تحت آبادی کے غیر حتمی اعداد وشمارپر انتخابات نہیں کر وا سکتا،الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل )لائ)نے الیکشن کمیشن کو بریف کیاکہ لوکل گورنمنٹ کے اداروں کی معیاد 30اگست 2020 کو ختم ہوگئی ہے اور قانون کے مطابق الیکشن کمیشن کو انتخابات کا انعقاد یقینی بنانا ہے الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی اور حکومت سندھ کے نمائندوں کا موقف سنا ۔

الیکشن کمیشن حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی کے موقف پر آئین اورقانون کے مطابق مناسب فیصلہ کرے گا۔ دوسری جانب سے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ ہم چیف الیکشن کمیشن کو یاد کرانے آئے تھے کہ 2017 میں مردم شماری ہوئی تھی جس کی بنیاد پر الیکشن کمیشن نے خود بات کی تھی کہ مردم شماری کے بغیر حلقہ بندیاں نہیں ہوں گی۔مردم شماری ہو جانے کے بعد جب رپورٹ نہیں آئی تھی تو کہا گیا کہ ایک وقت کے لئے عارضی طور پر الیکشن ہونے دیں اور ملکی مفاد میں مردم شماری فائنل رپورٹ کے بغیر ہی حلقہ بندیوں کو تسلیم کرتے ہوئے ایک بار آئینی ترمیم پر اتفاق کیا تھا لیکن 2017 سے لے کر اب تک مردم شماری کی فائنل رپورٹ نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ جب تک مردم شماری کی فائنل رپورٹ نہیں آتی تو حلقہ بندیاں کیسے ہو سکتیں ہیں۔ پہلے مردم شماری کی رپورٹ کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے اگر اس کے بغیر حلقہ بندیاں کی گئیں تو یہ غیر قانونی ہو گا۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ پاکستان میں صرف صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی مدت پوری ہوئی ہے اس پر ہمیں فخر ہے لیکن ہم کسی غیر قانونی چیز کو سپورٹ نہیں کر سکتے اور نہ ہی ہم انتخابات سے بھاگ رہے ہیں۔

بلدیاتی انتخابات ایک شہر نہیں پورے سندھ کی بات ہے۔ 1900لوکل باڈیز یونٹ ہیں اس لحاظ سے ہم نے گریڈ 21 کے ایڈمنسٹر کو لگایا ہے۔سندھ کے تمام اضلاع میں ایڈمنسٹرز تعینات کئے گئے ہیں نثار کھوڑو نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اچانک خبر شائع کرائی کہ حلقہ بندیاں کی جا رہی ہیں لیکن ہمارے پاس مردم شماری کی حتمی رپورٹ نہیں آئی۔ الیکشن کمیشن نے اس معاملے پر اجلاس بلا کر مشاورت کے بعد فیصلہ کرنا ہے