مولوی صاحبان

مولوی صاحبان کی ابھرتی طاقت

لاہور (طارق احمد ) ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت پاکستان میں ستر سے اسی ھزار رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ مدرسے کام کر رھے ھیں۔ جن میں مختلف مسالک کے تقریبا پچاس سے ساٹھ لاکھ طلباء تعلیم حاصل کر رھے ھیں ۔ ھو سکتا ھے یہ تعداد اس سے زیادہ ھو۔ پاکستان بننے کے وقت مدرسوں کی یہ تعداد تین سو سے کم تھی۔

مدرسوں کی تعداد میں دن دگنی رات چگنی ترقی مرد مجاہد جنرل ضیاء الحق شہید المعروف مونچھوں والی سرکار کے اسلامی دور حکومت میں ھوئ جب دیو بندی طالبان کو افغانستان کی پہلی جنگ میں بطور ھتیار استعمال کیا گیا۔ اور روسی سرخ سامراج کو ناکوں چنے چبائے گئے اور دھول چٹائی گئی ۔

نتیجتا امریکہ دنیا کی واحد سپر پاور بن گیا۔ اور تب سے ڈو مور کے نام پر ھمارے دن رات کا سکھ چین خراب کر رھا ھے۔ اور ھم کبھی ضرب عضب اور کبھی رد الفساد کے سمندروں میں گھوڑے دوڑاتے پھر رھے ھیں۔

ان گھوڑوں کے علاوہ ھم نے گاھے گاھے حضرت علامہ ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کی خدمات سے بھی کما حقہ استفادہ حاصل کیا۔ اور ان کے شیدائین اور فدائین کو سول حکومتوں کی اکھاڑ پچھاڑ میں استعمال کرتے رھے۔ مومن کی معراج یہی ھے۔

وہ اندرون ملک اور بیرون ملک اسلام کا ڈنکہ بجاتا رھے۔ اور بے تیغ لڑتا رھے۔ جوں جوں ھماری مزھبی طلب اور جوش و خروش بڑھتا گیا۔ ھم دیوبندیوں کے بعد بریلویوں کو بھی راہ حق پر لا کر سول حکومتوں کے سینے پر دھرنوں کے نام پر مونگ دلنا شروع ھو گئے۔

ایک اندازے کے مطابق اسلام آباد میں مدرسوں کی تعداد مقامی اسکولوں سے زیادہ ھو گئ ھے۔ جس کا مطلب ھے۔ آئیندہ ھمیں دارالخلافے پر لشکر کشی کرنے اور سول حکومت کو محصور کرنے کے لیے باھر سے کمک منگوانی نہیں پڑے گی۔

انشاءاللہ دارالخلافہ اس معاملے میں خود کفیل ھو چکا ھے۔ موجودہ پچاس سے ساٹھ لاکھ طلباء میں سے اگر صرف پچاس سے ساٹھ ھزار طلباء فارغ التحصیل ھونے کے بعد مزھب کی مزید ترویج اور مسلمانوں کے بچوں کو پکا مسلمان بنانے پر نکل کھڑے ھوے۔

اور نئے مدرسے بنا لیے۔ تو راسخل عقیدہ نوجوان مولوی صاحبان کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کر جاے گی۔ ان حضرات کو اپنی طاقت کا احساس دن بدن بڑھ رھا ھے ۔ چناچہ قوم کو مبارک ھو۔ قوم کو اور حکومتوں کو راھ راست پر لانے کا خاطر خواہ انتظام ھو چکا ھے۔ یک نہ شد دو شد ۔

ایک ادارہ مان نہ تھا۔ دوسرا بھی تیار ھونے کو ھے۔ جب چاہیں گے۔ پورا ملک مفلوج کر دیں گے۔ وہ یہ کام باھمی لڑائیوں سے بھی با سہولت کر سکیں گے۔