چینی سفیریاوجنگ

ایم ایل ون کیلئے بڑی سرمایہ کاری چاہئے، چینی صدرکادورہ منصوبوں کے افتتاح سے نہیں جڑاہوا،چینی سفیر

اسلام آ باد (ڈیلی مسلم ورلڈ ) چینی سفیریاوجنگ نے کہا ہے کہ ایم ایل ون کیلئے کافی بڑی سرمایہ کاری چاہئے، چینی صدرکادورہ منصوبوں کے افتتاح سے نہیں جڑاہوا،پاکستان کی ہرحکومت کےساتھ خوش ہیں،سی پیک کے حوالے سے زمین کی ملکیت صرف پاکستانیوں کی ہے، اسپیشل اکنامک زونزمیں زمین لمبے عرصے کیلئے لیزپرملے گی، پاکستان اورچین کی حکومتیں کورونا ویکسین کی تقسیم کے حوالے سے تعاون کریںگی ،

فائبرآپٹک منصوبے میں ہمارااشتراک ایس سی او سے ہے،چین کسی قسم کی بھی پرتشدد کارروائیوں کی حمایت نہیں کرتا،افغانستان میں کچھ بین الاقوامی دہشتگردتنظیمیں کام کررہی ہیں،اور وہاں کی صورتحال کافی پیچیدہ ہے،کشمیر سے متعلق مختلف ممالک اپنی پوزیشنز لے رہے ہیں، امریکا کے چین پر الزامات بے بنیاد ہیں، امریکا کورونا سے متعلق اپنی ناکامی کا ملبہ چین پر ڈالنا چاہتا ہے۔

نجی ٹی وی کو انٹریو میں چینی سفیریاجنگ نے کہا ہے کہ اس نتیجےپرنہیں پہنچے کہ کورونا کیسے پھیلا، 3جنوری کوڈبلیوایچ اوکوکوروناصورتحال سے آگاہ کردیاتھا۔

چینی سفیر نے کہا ا کہ بین الاقوامی کمیونٹی کیلئے کورونا ایک چیلنج ہے، چین نے سال کے شروع میں ہی ویکسین کیلئے تیاری شروع کردی تھی۔ یاوجنگ نے مزید کہا کہ ویکسین بنانے کے حوالے سے ہماراکسی ملک سے مقابلہ نہیں، ویکسین کے حوالے سے پاکستانی کمپینوں کےساتھ آگے بڑھارہاہے۔ سی پیک سے متعلق انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں سی پیک میں تیزی آئی ، سی پیک کے حوالے سے زمین کی ملکیت صرف پاکستانیوں کی ہے، سی پیک سے بلوچستان کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔

چینی سفیر نے کہا کہ مولانافضل الرحمان سے چین کابہت پرانا تعلق ہے، شہبازشریف چین کے بہت اچھے دوست ہیں۔ ایم ایل ون منصوبے سے متعلق انہوں نے کہاکہ اس کیلئے کافی بڑی سرمایہ کاری چاہئے، چینی صدرکادورہ منصوبوں کے افتتاح سے نہیں جڑاہوا۔ یاوجنگ نے مزید کہا کہ پاکستان کی ہرحکومت کےساتھ خوش ہیں کیونکہ یہاں جمہوریت ہے،موجودہ حکومت کےساتھ تعلقات سے مطمئن ہیں۔

چینی سفیرنے مزید کہا کہ عاصم سلیم باجوہ اپنے فرائض بہت اچھی طرح سرانجام دے رہے ہیں، اورنج لائن ٹرین منصوبہ2018میں مکمل ہوناتھا۔ پاکستانی سیکورٹی حالات سے متعلق چینی سفیریاجنگ نے کہا کہ یہاں پر سیکورٹی کے حالات کافی بہترہوئے ہیں، چین کسی قسم کی بھی پرتشدد کارروائیوں کی حمایت نہیں کرتا۔ یاوجنگ نے مزید کہا کہ افغانستان میں کچھ بین الاقوامی دہشتگردتنظیمیں کام کررہی ہیں،اور وہاں کی صورتحال کافی پیچیدہ ہے،تاہم چین افغانستان میں امن واستحکام دیکھناچاہتا ہے۔ یاوجنگ کا کہنا تھا کہ اسپیشل اکنامک زونزمیں زمین لمبے عرصے کیلئے لیزپرملے گی، فائبرآپٹک منصوبے میں ہمارااشتراک ایس سی او سے ہے۔

چینی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ ایس سی او کے علاوہ ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں تھا،اور سی پیک میں ایران اور دوسرے علاقائی ممالک کوخوش آمدیدکہتے ہیں۔ چینی سفیر نے مزید کہاکہ سی پیک کوعلاقائی تعاون اوررابطے کے طورپرآگے بڑھایاجائےگا، اور یہ لمبے عرصے تک چلے گا۔ کشمیر سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مختلف ممالک کشمیرپراپنی پالیسی کے مطابق پوزیشن لے رہے ہیں، تاہم امریکا کی جانب سے چین پربے بنیادالزامات لگائے جارہے ہیں۔

چینی سفیر نے کوروناسے متعلق بات کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر کہا کہ ووہان لیبارٹری کادورہ امریکی صحافی کرچکے ہیں،کوئی ثبوت نہیں ملا، امریکا بھی کورونا وبا کو روکنے میں ناکام رہا، اور امریکا کورونا کے حوالے سے اپنی ناکامی کاملبہ چین پرڈال رہاہے،تاہم چین نے ویکسین کیلئے جن لوگوں پرتجربات کیے وہ بلکل محفوظ ہیں۔

چینی سفیر کا کہنا تھا کہ ہمارے سائنسدانوں کے مطابق ویکسین کی قیمت سو سے120ڈالرہوگی، جبکہ پاکستان اورچین کی حکومتیں ویکسین کی تقسیم کے حوالے سے تعاون کریںگی۔