شفقت محمود

تعلیمی ادارے کھولنے کا حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو تمام اسٹیک ہولڈرز کے اتفاق رائے کے بعد کیا جائیگا، شفقت محمود

اسلام آباد(ڈیلی مسلم ورلڈ)وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمودنے کہا ہے کہ دو شعبوں میں تعلیمی اداروں کو کھولنا بنیادی چیلنج ہے ،تعلیمی ادارے کھولنے کا حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو تمام اسٹیک ہولڈرز کے اتفاق رائے کے بعد کیا جائیگا۔ جمعرات کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا ملک میں تعلیمی ادارے کھولنے پر یک نکاتی ایجنڈہ پر اجلاس ہواجس میں مدرسہ، پرائیویٹ سمیت تمام تعلیمی اداروں کے نمائندوں کو اجلاس میں دعوت دی گئی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود ، معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان سمیت اعلیٰ سول و عسکری حکام شریک ہوئے ،آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان کے نمائندے بھی اجلاس میں وڈیو لنک پر موجود تھے،اجلاس سکول یونیورسٹیز سمیت تعلیمی ادارے کھولنے پر مشاورت کی گئی،فورم نے شرکاء کو کورونا کی موجودہ صورت حال سے آگاہ کیا،شرکاء کو تعلیمی ادارے کھولنے کے بعد رسک اور چیلنجز سے آگاہ کیا گیا۔ شفقت محمود نے کہاکہ دو شعبوں میں تعلیمی اداروں کو کھولنا بنیادی چیلنج ہے ، تعلیمی ادارے کھولنے کے کیا انڈیکیٹرز ہیں اور صحت کے کیا حفاظتی اقدامات کئے جاتے ہیں ۔ شفقت محمود نے کہاکہ حفظان صحت کے لئے ماسک ، سماجی دوری اور ایس او پیز پر عملدرآمد کے اقدامات یقینی بنائیں۔ شفقت محمود نے کہاکہ تعلیمی ادارے کھولنے کا حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو تمام اسٹیک ہولڈرز کے اتفاق رائے اور ان پٹ کے بعد کیا جائیگا۔

این سی اوسی کے مطابق حتمی فیصلے سے پہلے تمام تعلیمی اداروں کو کووڈ پروٹوکولز پر عمل درآمد یقینی بناناہوگا۔ این سی او سی کے مطابق ٹیسٹنگ،ٹریسنگ اور ٹیسٹنگ کی حکمت عملی پھیلاؤ روکنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ این سی اوسی کے مطابق اس حوالے سے علامات والے بچوں, ٹیچرز اور سکول سٹاف کی ٹیسٹنگ میں اضافہ مفید رہے گا۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہاکہ تعلیمی ادارے کھولنے کے بعد این سی او سی اور وزارت صحت روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کرے گی۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہاکہ اعدادوشمار میں محرم الحرام اور سیاحتی مقامات کھولنے کے اثرات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔معاون خصوصی صحت نے کہاکہ آئی ٹی سسٹم بنایا جائے گا تاکہ ہیلتھ گائیڈ لائینز اور کورونا بچاؤ اقدامات کو مانیٹر کیا جاسکے۔

اجلاس میں مختلف اداروں کی جانب سے فریقین کی جانب سے ہیلتھ گائیڈ لائینز پر عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ۔وزیر تعلیم شفقت محمود نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تعلیمی ادارے کھولنے کا حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو ہوگا،وزارت صحت کی مشاورت کے بغیر تعلیمی ادارے کھولنے کا حتمی فیصلہ نا ممکن ہے،ہماری خواہش ہے کے تعلیمی ادارے 15 ستمبر کو ہی کھولیں،بین الصوبائی وزراء تعلیم اجلاس میں حتمی مشاورت ہوگی،

صحت ایڈوائزری کی مشاورت کے بغیر سکول کھولنے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکتے۔ انہوںنے کہاکہ امید ہے 15 ستمبر کو ایک حکمت عملی کے تحت تعلیمی ادارے کھل جائینگے،تعلیمی اداروں کو 20 فیصد کم کر کے فیس وصول کرنے کا حکم دیا تھا، اگر کسی سکول نے فیس پوری کی کے تو سخت ایکشن لینگے،متاثرہ والدین اپنے رسید پیرا کی لائیں اس سکول کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ وفاق کی جانب سے نصاب کو پورے ملک میں رائج کرینگے، تمام ادارے اس نصاب پر عملدرآمد کرانے کے پابند ہونگے۔