روہنگیا مسلمان

روہنگیا مسلمانوں کو بنگلہ دیش میں پناہ لیے تین برس بیت گئے

ڈھاکہ (ڈیلی مسلم ورلڈ) میانمار کی روہنگیا مسلمان اقلیت کے ارکان کو جانیں بچا کر ہمسایہ ملک بنگلہ دیش

میں پناہ لیے تین برس بیت چکے ہیں۔ میانمار میں کورونا وائرس کی عالمگیر وباء اور تشدّد کی وجہ سے وہ ابھی

تک وطن واپسی سے قاصر ہیں۔2017ء میں مسلح روہنگیا فورسز نے میانمار کی مغربی ریاست راخائن میں پولیس

اور فوج کی تنصیبات توڑ پھوڑ دی تھیں۔ فوجی دستوں نے بڑے پیمانے پر مسلح کارروائی کی جس کے باعث

سات لاکھ لوگوں کو اس تشدّد سے فرار ہونا پڑا۔پناہ گزین کیمپوں میں مئی سے کورونا وائرس انفیکشنز پھیل

رہے ہیں اور ابھی تک 79 متاثرین کی تصدیق ہو چکی ہے۔ان گنجان آباد کیمپوں میں صحت و صفائی کی حالت

ابتر ہے اور انتہائی زیادہ انفیکشنز کے خدشات ہیں جس کے باعث اقوامِ متحدہ اور دیگر امدادی گروپوں کے

عملے کی تعداد کو گزشتہ سطحوں کے مقابلے میں تقریباً 20 فیصد رکھا گیا ہے۔روہنگیا نسل کے لوگوں کی

آبائی ریاست راخائن میں فوجی دستوں اور مسلح باغیوں میں دو سال سے شدید لڑائی جاری ہے۔