دوپہر کی نیند

دوپہر کو ایک گھنٹے سے زیادہ سونا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے، تحقیق

بیجنگ(ڈیلی مسلم ورلڈ) دوپہر کی نیند یا قیلولہ سنت نبوی ﷺ بھی ہے اور صحت کے لیے فائدہ مند بھی،

تاہم بہت زیادہ سونا جان لیوا بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ دعوی چین میں ہونے والی

ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔گوانگزو یونیورسٹی کی تحقیق کو یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کے

سالانہ اجلاس کے دوران پیش کیا گیا اور فی الحال ابتدائی نتائج ہی جاری ہوئے ہیں،تاہم محققین نے عندیہ دیا

کہ ایک گھنٹے سے زیادہ کا قیلولہ امراض قلب اور قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔اس تحقیق کے دوران

قیلولے پر ہونے والی پرانی 20 تحقیقی رپورٹس کو دیکھا گیا جن میں 3 لاکھ سے زائد افراد شامل تھے اور 39

فیصد دوپہر کی نیند کے عادی تھے۔محققین نے کہا کہ اگر لوگ دوپہر کی نیند کو رات کے آرام کی جگہ دینے

لگے تو قبل از وقت موت کا خطرہ 19 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔تاہم یہ خطرہ ان لوگوں میں بہت زیادہ ہوتا ہے

جو 60 منٹ یا اس سے زائد وقت تک قیلولہ کرتے ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے افراد میں قبل از وقت موت

کا خطرہ 30 فیصد جبکہ امراض قلب کا امکان 34 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ ماضی میں یہ

سامنے آچکا ہے کہ دوپہر کی نیند کا طویل دورانیہ ورم، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کا باعث بن سکتا ہے تاہم

اس تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ مختصر قیلولہ دماغی افعال کو بہتر اور بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے۔تحقیق کے

مطابق 30 سے 45 منٹ تک دوپہر کو سونا کسی فرد کی دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ مختصر دورانیے کا قیلولہ ایسے افراد کی دل کی صحت بہتر

بنانتا ہے جو رات کو نیند پوری نہیں کرپاتے، جبکہ اس کے مقابلے میں دوپہر کو زیادہ دیر تک سونا ورم کو

بڑھانے کے ساتھ رات کی نیند کو بھی متاثر کرتا ہے۔