میلانیا اور ایوانکا

میلانیا اور ایوانکا کے درمیان تعلقات کے حوالے سے نئی کتاب میں انکشافات

واشنگٹن(ڈیلی مسلم ورلڈ) امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ اور دختر اول ایوانکا ٹرمپ کے درمیان کشیدہ تعلقات کے حوالے

سے جلد شائع ہونے والی کتاب میں کئی نئے انکشافات نے دنیا کو حیرت میں ڈال دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ’’میلانیا اینڈ می

‘‘ دی رائز اینڈ فال آف مائے فرینڈشپ ود فرسٹ لیڈی ‘ خاتون اول اور دختر اول کے درمیان تعلقات کے حوالے سے کئی حیران

کن انکشافات کیے گئے ہیں۔مذکورہ کتاب میلانیا ٹرمپ کی پہلی سیکریٹری صحافی و لکھاری اسٹیفی ونسن وولکوف نے لکھی ہے،

جسے یکم ستمبر کو امریکا سمیت دنیا بھر میں فروخت کے لیے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔مذکورہ کتاب کے مارکیٹ میں آنے

سے قبل ہی نیویارک میگزین میں اولیویا نوزی نے ایک مضمون لکھا، جو کہ کتاب سے ماخوذ جملوں پر مبنی تھا۔مضمون کے

مطابق اسٹیفنی ونسٹن وولکوف کی کتاب میں اگرچہ وائیٹ ہاس میں ہونے والی سیاسی، عسکری اور دیگر سازشی سرگرمیوں پر

بھی بات کی گئی ہے، تاہم کتاب کی سب سے اہم بات میلانیا اور ایوانکا کے درمیان تعلقات کی خبریں ہیں۔کتاب میں دعوی کیا گیا

ہے کہ ایوانکا ٹرمپ اور ان کے شوہر جرڈ کشنر کی کوشش ہے کہ وہ کسی طرح میلانیا ٹرمپ کے ماتحت چلنے والے

وائیٹ ہاس کے دفتر کا کنٹرول سنبھالیں۔کتاب میں دعوی کیا گیا ہے کہ میلانیا ٹرمپ کی 2016 سے کوشش رہی ہے کہ وہ کسی

طرح ایوانکا ٹرمپ کو اپنے والد کے ساتھ ہونے والے جلسوں سے دور رکھیں اور اس ضمن میں وہ چاہتی ہیں کہ بیٹی کی والد

کے ساتھ تصویر تک نہ کھینچی جا سکے۔اسٹیفنی ونسنٹن وولکوف نے کتاب میں انکشاف کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برادری

کی تقریب کے دوران میلانیا نے کوشش کی کہ کسی طرح بھی ایوانکا ٹرمپ کی اپنے والد کے ساتھ تصویر نہ آ سکے۔ کتاب

میں دعوی کیا گیا ہے کہ میلانیا ٹرمپ کی یہ کوشش بھی رہی ہے کہ وہ ایوانکا کو سیاست سے دور رکھیں۔مضمون کے مطابق

کتاب میں لکھا گیا ہے کہ میلانیا ٹرمپ دختر اول ایوانکا ٹرمپ اور ان کے قریبی افراد کو سانپ قرار دیتی ہیں۔کتاب میں یہ دعوی

بھی کیا گیا ہے کہ 2016 کی ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کے دوران میلانیا ٹرمپ کے خلاف تقریریں چوری کرنے کی جو

خبریں میڈیا میں پھیلائی گئیں، ان کے پیچھے بھی ایوانکا ٹرمپ کا ہی ہاتھ تھا۔اسی طرح کتاب میں دعوی کیا گیا ہے کہ ایوانکا

ٹرمپ وائیٹ ہاس کی ملازم ہونے کے باوجود کئی حکومتی و سرکاری کام اپنی ذاتی ای میل کے ذریعے کرتی ہیں جب کہ ان

کے والد اپنی انتخابی مہم میں ہلیری کلنٹن کو سرکاری کام ذاتی ای میل پر سر انجام دینے پر تنقید کا نشانہ بھی بنا چکے تھے۔