اشرف غنی

افغان صدر کا 400 طالبان قیدیوں کی قسمت کے فیصلے میں پائیدار امن پر زور

کابل(ڈیلی مسلم ورلڈ) افغانستان کے صدر محمد اشرف غنی نے ملک میں پائیدار امن اور استحکام کی واپسی پر زور

دیا ہے۔ ہزاروں افغان عمائدین، سردار اور معزز افراد جمعہ کے روز مشاورتی لویا جرگہ یا عظیم الشان اسمبلی

کےلئے کابل میں جمع ہوئے تاکہ حکومتی جیلوں میں بند 400 طالبان قیدیوں کی قسمت کا فیصلہ کیا جا سکے۔

غنی نے جرگہ کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں اپنے ملک میں حقیقی اور پائیدار امن اور استحکام کی

ضرورت ہے۔ ایک ایسا قومی امن جو سب کو قبول کرنا ہو گا۔حکام کے مطابق ملک بھر سے 3 ہزار سے زائد

عمائدین، سردار اور مندوبین کابل میں 400 سے زائد طالبان قیدیوں کی قسمت پر تبادلہ خیال اور فیصلہ کرنے

کیلئے جمع ہوئے جو مہلک بم دھماکوں، سرکاری ملازمین اور عام شہریوں کو اغوا اور قتل سمیت بڑے جرائم

اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔افغان حکومت پہلے ہی 5 ہزار سے زائد طالبان قیدیوں کو رہا

کر چکی ہے لیکن 400 سے زائد متنازعہ قیدیوں کو رہا کرنے کی مخالف ہے۔غنی نے اپنے ریمارکس میں کہا

کہ ہم نے امن کی راہ ہموار کرنے کے لئے 1 ہزار افغان فوجیوں اور شہریوں کے بدلے میں 5 ہزار 100 طالبان

قیدیوں کو رہا کیا ہے۔ایک ہزار افغان فوجیوں کے ساتھ 5 ہزار زیر حراست طالبان کا تبادلہ افغان باہمی گفت و

شنید کو آسان بنانے اور امریکی زیر قیادت غیر ملکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے لئے راہ ہموار کرنے

اور ملک میں جنگ کے خاتمہ کے لئے امریکہ طالبان امن معاہدے کا ایک حصہ ہے۔