فلسطینی صدر

خطے میں دیر پا امن مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل سے مشروط ہے،فلسطینی صدر

مغربی کنارا( ڈیلی مسلم ورلڈ) فلسطینی ایوان صدر نے کہا ہے کہ لبنان کی میزبانی میں فلسطینی قوتوں کے

سیکرٹری جنرل کی سطح پر ہونے والے اجلاس کا مقصد صہیونی ریاست کے منصوبوں بالخصوص الحاق کے

سازشی منصوبے کے خلاف قومی اتحاد تشکیل دینا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایوان صدر کے ترجمان نبیل ابو

ردینہ نے کہا کہ بیروت میں ہونے والی کانفرنس سب کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ فلسطینی قوم اور اس کے

مقدسات تمام تر سازشوں سے زیادہ بڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ فلسطینی قوم

سنہ 1967 کی سرحدوں پر مشتمل اپنی آزاد او خود مختار ریاست کے مطالبے پر متحد ہیں اور مشرقی بیت المقدس

کو ہرصورت میں فلسطین کا دارالحکومت بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم عرب ممالک کی طرف سے

پیش کردہ امن فارمولے پرمتفق ہے اور ہم مفت میں کسی ملک کی طرف سے صہیونی ریاست کے ساتھ دوستی

کو قبول نہیں کریں گے۔نبیل ابو ردینہ کا کہنا تھا کہ اس وقت قضیہ فلسطین نازک دور سے گذر رہا ہے۔ ایسے

میں فلسطین کی سرکاری اور سیاسی قوتوں کا ایک موقف اختیار کرنا قوم کے لیے غنیمت ہے۔ اس وقت پوری

فلسطینی قیادت اپنے دیرینہ حقوق اور مطالبات کے لیے متحد ہے۔ابو ردینہ کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کا

راستہ فلسطینی ریاست کی آزادی سے ہوکر گذرتا ہے۔ تنظیم آزادی فلسطین اس وقت تمام فلسطینیوں کی نمائندہ ہے۔